اجنبی شام | نظم | جون ایلیا

نظم کا عنوان: اجنبی شام

 شاعر: جون ایلیا

دھند چھائی ہوئی ہے جھیلوں پر
اڑ رہے ہیں پرند ٹیلوں پر

سب کا رخ ہے نشیمنوں کی طرف
بستیوں کی طرف بنوں کی طرف

اپنےگلوں کو لے کے چرواہے
سرحدی بستیوں میں جا پہنچے
دل ناکام میں کہاں جاؤں
اجنبی شام میں کہاں جاؤں

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

میلہ گھومنی | افسانہ | علی عباس حسینی

اوور کوٹ | افسانہ | غلام عباس | Over Coat | Afsana | Ghulam Abbas

آنندی | افسانہ | غلام عباس | Anandi | Afsana | Ghulam Abbas